کسان بیج بکھیرتا ہے

الشراكة

آخری بار جب ہم آپ کے ساتھ ملے تھے اس کی بنیاد پرجو آپ کے ساتھ ہوا. آپ کس چیز کے شکر گزار ہیں؟
اس ہفتے کس چیز نے آپ پر دباؤ ڈالا ہے، اور چیزوں کو بہتر بنانے کے لیے آپ کو کس چیز کی ضرورت ہے؟
آپ کی برداری میں لوگوں کی کیا ضروریات ہیں، اور ہم ان ضروریات کو پورا کرنے میں کس طرح ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں جن کا ہم نے اظہار کیا ہے؟
پچھلی بار جب ہم ملے تھےوہ کہانی کیا تھی؟ ہم نے خدا اور لوگوں کے بارے میں کیا سیکھا؟
ہماری پچھلی ملاقات میں، آپ نے جو کچھ سیکھا اسے لاگو کرنے کا فیصلہ کیا۔ آپ نے کیا کیا، اور یہ کیسا رہا ؟
آپ نے پچھلی کہانی کس کے ساتھ بانٹی؟ اورانہوں نے کیا جواب دیا؟
ہم نے پچھلی بار کئی ضروریات کی نشاندہی کی اور ان ضروریات کو پورا کرنے کا منصوبہ بنایا۔ یہ کیسا رہا؟
آئیےاب آج کی کہانی خدا کی طرف سے پڑھتے ہیں...

متی 13: 1-23

¹ اُسی دن عیسیٰ گھر سے نکل کر جھیل کے کنارے بیٹھ گیا۔ ² اِتنا بڑا ہجوم اُس کے گرد جمع ہو گیا کہ آخرکار وہ ایک کشتی میں بیٹھ گیا جبکہ لوگ کنارے پر کھڑے رہے۔ ³ پھر اُس نے اُنہیں بہت سی باتیں تمثیلوں میں سنائیں۔ ”ایک کسان بیج بونے کے لئے نکلا۔ ⁴ جب بیج اِدھر اُدھر بکھر گیا تو کچھ دانے راستے پر گرے اور پرندوں نے آ کر اُنہیں چگ لیا۔ ⁵ کچھ پتھریلی زمین پر گرے جہاں مٹی کی کمی تھی۔ وہ جلد اُگ آئے کیونکہ مٹی گہری نہیں تھی۔ ⁶ لیکن جب سورج نکلا تو پودے جُھلس گئے اور چونکہ وہ جڑ نہ پکڑ سکے اِس لئے سوکھ گئے۔ ⁷ کچھ خود رَو کانٹےدار پودوں کے درمیان بھی گرے۔ وہاں وہ اُگنے تو لگے، لیکن خود رَو پودوں نے ساتھ ساتھ بڑھ کر اُنہیں پھلنے پھولنے نہ دیا۔ چنانچہ وہ بھی ختم ہو گئے۔ ⁸ لیکن ایسے دانے بھی تھے جو زرخیز زمین میں گرے اور بڑھتے بڑھتے تیس گُنا، ساٹھ گُنا بلکہ سَو گُنا تک زیادہ پھل لائے۔ ⁹ جو سن سکتا ہے وہ سن لے!“ ¹⁰ شاگرد اُس کے پاس آ کر پوچھنے لگے، ”آپ لوگوں سے تمثیلوں میں بات کیوں کرتے ہیں؟“ ¹¹ اُس نے جواب دیا، ”تم کو تو آسمان کی بادشاہی کے بھید سمجھنے کی لیاقت دی گئی ہے، لیکن اُنہیں یہ لیاقت نہیں دی گئی۔ ¹² جس کے پاس کچھ ہے اُسے اَور دیا جائے گا اور اُس کے پاس کثرت کی چیزیں ہوں گی۔ لیکن جس کے پاس کچھ نہیں ہے اُس سے وہ بھی چھین لیا جائے گا جو اُس کے پاس ہے۔ ¹³ اِس لئے مَیں تمثیلوں میں اُن سے بات کرتا ہوں۔ کیونکہ وہ دیکھتے ہوئے کچھ نہیں دیکھتے، وہ سنتے ہوئے کچھ نہیں سنتے اور کچھ نہیں سمجھتے۔ ¹⁴ اُن میں یسعیاہ نبی کی یہ پیش گوئی پوری ہو رہی ہے: ’تم اپنے کانوں سے سنو گے مگر کچھ نہیں سمجھو گے، تم اپنی آنکھوں سے دیکھو گے مگر کچھ نہیں جانو گے۔ ¹⁵ کیونکہ اِس قوم کا دل بےحس ہو گیا ہے۔ وہ مشکل سے اپنے کانوں سے سنتے ہیں، اُنہوں نے اپنی آنکھوں کو بند کر رکھا ہے، ایسا نہ ہو کہ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں، اپنے کانوں سے سنیں، اپنے دل سے سمجھیں، میری طرف رجوع کریں اور مَیں اُنہیں شفا دوں۔‘ ¹⁶ لیکن تمہاری آنکھیں مبارک ہیں کیونکہ وہ دیکھ سکتی ہیں اور تمہارے کان مبارک ہیں کیونکہ وہ سن سکتے ہیں۔ ¹⁷ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ جو کچھ تم دیکھ رہے ہو بہت سے نبی اور راست باز اِسے دیکھ نہ پائے اگرچہ وہ اِس کے آرزومند تھے۔ اور جو کچھ تم سن رہے ہو اِسے وہ سننے نہ پائے، اگرچہ وہ اِس کے خواہش مند تھے۔ ¹⁸ اب سنو کہ بیج بونے والے کی تمثیل کا مطلب کیا ہے۔ ¹⁹ راستے پر گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو بادشاہی کا کلام سنتے تو ہیں، لیکن اُسے سمجھتے نہیں۔ پھر ابلیس آ کر وہ کلام چھین لیتا ہے جو اُن کے دلوں میں بویا گیا ہے۔ ²⁰ پتھریلی زمین پر گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام سنتے ہی اُسے خوشی سے قبول تو کر لیتے ہیں، ²¹ لیکن وہ جڑ نہیں پکڑتے اور اِس لئے زیادہ دیر تک قائم نہیں رہتے۔ جوں ہی وہ کلام پر ایمان لانے کے باعث کسی مصیبت یا ایذا رسانی سے دوچار ہو جائیں تو وہ برگشتہ ہو جاتے ہیں۔ ²² خود رَو کانٹےدار پودوں کے درمیان گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام سنتے تو ہیں، لیکن پھر روزمرہ کی پریشانیاں اور دولت کا فریب کلام کو پھلنے پھولنے نہیں دیتا۔ نتیجے میں وہ پھل لانے تک نہیں پہنچتا۔ ²³ اِس کے مقابلے میں زرخیز زمین میں گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام کو سن کر اُسے سمجھ لیتے اور بڑھتے بڑھتے تیس گُنا، ساٹھ گُنا بلکہ سَو گُنا تک پھل لاتے ہیں۔“

Text is under a Creative Commons Attribution-NonCommercial-NoDerivatives 4.0 International license.

التطبيق

اب، کوئی اس حوالے کو اپنے الفاظ میں دوبارہ سنائے، جیسے وہ کسی ایسے دوست کو بتا رہے ہیں جس نے اس حوالے کو کبھی نہیں سنا۔ آئیے ان کی مدد کریں اگر وہ کچھ چھوڑ دیں یا غلطی سے کچھ اور بھی شامل کریں۔ تو ہم پوچھ سکتے ہیں، "آپ کو کہانی میں یہ کہاں ملتا ہے؟"
یہ کہانی ہمیں خدا، اس کے کردار، اور وہ کیا کرتا ہے اس کے بارے میں کیا سکھاتی ہے؟
اس کہانی سے ہم اپنے سمیت لوگوں کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں؟
اس ہفتے آپ اس کہانی سے خدا کی سچائی کو اپنی زندگی میں کیسے لاگو کریں گے؟ ایک مخصوص عمل یا چیز کیا ہے جو آپ کریں گے؟
اس سے پہلے کہ ہم اگلی بار ملیں اس کہانی کی سچائی کو آپ کس کے ساتھ بانٹیں گے؟ کیا آپ کسی کو جانتے ہیں جو ہماری طرح اس ایپ سے خدا کے کلام کو دریافت کرنا چاہیں گے؟
جیسے ہماری ملاقات ختم ہو رہی ہے، آئیے فیصلہ کرتے ہیں کہ ہم دوبارہ کب ملیں گے اور ہماری اگلی ملاقات کی رہنمای ہم میں سے کون کرے گا۔.
ہم آپ کو صلاح دیتے ہیں کہ آپ لکھ لیں آپ نے کیا کہا ہے اور آپ کیا کریں گے ، اور ہماری اگلی ملاقات سے پہلے کے دنوں میں اس کہانی کو دوبارہ پڑھیں۔ رہنما کہانی کی لکھائی یا آڈیو شیئر کر سکتا ہے اگروہ کہانی کسی کے پاس نہیں ہے۔ جیسے ہم آگے بڑتے ہیں آئیے رب سے دعا کریں کہ وہ ہماری مدد کرے۔.

0:00

0:00