شادی اور بچے

الشراكة

آخری بار جب ہم آپ کے ساتھ ملے تھے اس کی بنیاد پرجو آپ کے ساتھ ہوا. آپ کس چیز کے شکر گزار ہیں؟
اس ہفتے کس چیز نے آپ پر دباؤ ڈالا ہے، اور چیزوں کو بہتر بنانے کے لیے آپ کو کس چیز کی ضرورت ہے؟
آپ کی برداری میں لوگوں کی کیا ضروریات ہیں، اور ہم ان ضروریات کو پورا کرنے میں کس طرح ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں جن کا ہم نے اظہار کیا ہے؟
پچھلی بار جب ہم ملے تھےوہ کہانی کیا تھی؟ ہم نے خدا اور لوگوں کے بارے میں کیا سیکھا؟
ہماری پچھلی ملاقات میں، آپ نے جو کچھ سیکھا اسے لاگو کرنے کا فیصلہ کیا۔ آپ نے کیا کیا، اور یہ کیسا رہا ؟
آپ نے پچھلی کہانی کس کے ساتھ بانٹی؟ اورانہوں نے کیا جواب دیا؟
ہم نے پچھلی بار کئی ضروریات کی نشاندہی کی اور ان ضروریات کو پورا کرنے کا منصوبہ بنایا۔ یہ کیسا رہا؟
آئیےاب آج کی کہانی خدا کی طرف سے پڑھتے ہیں...

متی 19: 1-15

¹ یہ کہنے کے بعد عیسیٰ گلیل کو چھوڑ کر یہودیہ میں دریائے یردن کے پار چلا گیا۔ ² بڑا ہجوم اُس کے پیچھے ہو لیا اور اُس نے اُنہیں وہاں شفا دی۔ ³ کچھ فریسی آئے اور اُسے پھنسانے کی غرض سے سوال کیا، ”کیا جائز ہے کہ مرد اپنی بیوی کو کسی بھی وجہ سے طلاق دے؟“ ⁴ عیسیٰ نے جواب دیا، ”کیا تم نے کلامِ مُقدّس میں نہیں پڑھا کہ ابتدا میں خالق نے اُنہیں مرد اور عورت بنایا؟ ⁵ اور اُس نے فرمایا، ’اِس لئے مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑ کر اپنی بیوی کے ساتھ پیوست ہو جاتا ہے۔ وہ دونوں ایک ہو جاتے ہیں۔‘ ⁶ یوں وہ کلامِ مُقدّس کے مطابق دو نہیں رہتے بلکہ ایک ہو جاتے ہیں۔ جسے اللہ نے جوڑا ہے اُسے انسان جدا نہ کرے۔“ ⁷ اُنہوں نے اعتراض کیا، ”تو پھر موسیٰ نے یہ کیوں فرمایا کہ آدمی طلاق نامہ لکھ کر بیوی کو رُخصت کر دے؟“ ⁸ عیسیٰ نے جواب دیا، ”موسیٰ نے تمہاری سخت دلی کی وجہ سے تم کو اپنی بیوی کو طلاق دینے کی اجازت دی۔ لیکن ابتدا میں ایسا نہ تھا۔ ⁹ مَیں تمہیں بتاتا ہوں، جو اپنی بیوی کو جس نے زنا نہ کیا ہو طلاق دے اور کسی اَور سے شادی کرے، وہ زنا کرتا ہے۔“ ¹⁰ شاگردوں نے اُس سے کہا، ”اگر شوہر اور بیوی کا آپس کا تعلق ایسا ہے تو شادی نہ کرنا بہتر ہے۔“ ¹¹ عیسیٰ نے جواب دیا، ”ہر کوئی یہ بات سمجھ نہیں سکتا بلکہ صرف وہ جسے اِس قابل بنا دیا گیا ہو۔ ¹² کیونکہ کچھ پیدائش ہی سے شادی کرنے کے قابل نہیں ہوتے، بعض کو دوسروں نے یوں بنایا ہے اور بعض نے آسمان کی بادشاہی کی خاطر شادی کرنے سے انکار کیا ہے۔ لہٰذا جو یہ سمجھ سکے وہ سمجھ لے۔“ ¹³ ایک دن چھوٹے بچوں کو عیسیٰ کے پاس لایا گیا تاکہ وہ اُن پر اپنے ہاتھ رکھ کر دعا کرے۔ لیکن شاگردوں نے لانے والوں کو ملامت کی۔ ¹⁴ یہ دیکھ کر عیسیٰ نے کہا، ”بچوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں نہ روکو، کیونکہ آسمان کی بادشاہی اِن جیسے لوگوں کو حاصل ہے۔“ ¹⁵ اُس نے اُن پر اپنے ہاتھ رکھے اور پھر وہاں سے چلا گیا۔

Text is under a Creative Commons Attribution-NonCommercial-NoDerivatives 4.0 International license.

التطبيق

اب، کوئی اس حوالے کو اپنے الفاظ میں دوبارہ سنائے، جیسے وہ کسی ایسے دوست کو بتا رہے ہیں جس نے اس حوالے کو کبھی نہیں سنا۔ آئیے ان کی مدد کریں اگر وہ کچھ چھوڑ دیں یا غلطی سے کچھ اور بھی شامل کریں۔ تو ہم پوچھ سکتے ہیں، "آپ کو کہانی میں یہ کہاں ملتا ہے؟"
یہ کہانی ہمیں خدا، اس کے کردار، اور وہ کیا کرتا ہے اس کے بارے میں کیا سکھاتی ہے؟
اس کہانی سے ہم اپنے سمیت لوگوں کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں؟
اس ہفتے آپ اس کہانی سے خدا کی سچائی کو اپنی زندگی میں کیسے لاگو کریں گے؟ ایک مخصوص عمل یا چیز کیا ہے جو آپ کریں گے؟
اس سے پہلے کہ ہم اگلی بار ملیں اس کہانی کی سچائی کو آپ کس کے ساتھ بانٹیں گے؟ کیا آپ کسی کو جانتے ہیں جو ہماری طرح اس ایپ سے خدا کے کلام کو دریافت کرنا چاہیں گے؟
جیسے ہماری ملاقات ختم ہو رہی ہے، آئیے فیصلہ کرتے ہیں کہ ہم دوبارہ کب ملیں گے اور ہماری اگلی ملاقات کی رہنمای ہم میں سے کون کرے گا۔.
ہم آپ کو صلاح دیتے ہیں کہ آپ لکھ لیں آپ نے کیا کہا ہے اور آپ کیا کریں گے ، اور ہماری اگلی ملاقات سے پہلے کے دنوں میں اس کہانی کو دوبارہ پڑھیں۔ رہنما کہانی کی لکھائی یا آڈیو شیئر کر سکتا ہے اگروہ کہانی کسی کے پاس نہیں ہے۔ جیسے ہم آگے بڑتے ہیں آئیے رب سے دعا کریں کہ وہ ہماری مدد کرے۔.

0:00

0:00