ابراہیم کی آزمائش

الشراكة

آخری بار جب ہم آپ کے ساتھ ملے تھے اس کی بنیاد پرجو آپ کے ساتھ ہوا. آپ کس چیز کے شکر گزار ہیں؟
اس ہفتے کس چیز نے آپ پر دباؤ ڈالا ہے، اور چیزوں کو بہتر بنانے کے لیے آپ کو کس چیز کی ضرورت ہے؟
آپ کی برداری میں لوگوں کی کیا ضروریات ہیں، اور ہم ان ضروریات کو پورا کرنے میں کس طرح ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں جن کا ہم نے اظہار کیا ہے؟
پچھلی بار جب ہم ملے تھےوہ کہانی کیا تھی؟ ہم نے خدا اور لوگوں کے بارے میں کیا سیکھا؟
ہماری پچھلی ملاقات میں، آپ نے جو کچھ سیکھا اسے لاگو کرنے کا فیصلہ کیا۔ آپ نے کیا کیا، اور یہ کیسا رہا ؟
آپ نے پچھلی کہانی کس کے ساتھ بانٹی؟ اورانہوں نے کیا جواب دیا؟
ہم نے پچھلی بار کئی ضروریات کی نشاندہی کی اور ان ضروریات کو پورا کرنے کا منصوبہ بنایا۔ یہ کیسا رہا؟
آئیےاب آج کی کہانی خدا کی طرف سے پڑھتے ہیں...

پَیدایش 22: 1-19

¹ کچھ عرصے کے بعد اللہ نے ابراہیم کو آزمایا۔ اُس نے اُس سے کہا، ”ابراہیم!“ اُس نے جواب دیا، ”جی، مَیں حاضر ہوں۔“ ² اللہ نے کہا، ”اپنے اکلوتے بیٹے اسحاق کو جسے تُو پیار کرتا ہے ساتھ لے کر موریاہ کے علاقے میں چلا جا۔ وہاں مَیں تجھے ایک پہاڑ دکھاؤں گا۔ اُس پر اپنے بیٹے کو قربان کر دے۔ اُسے ذبح کر کے قربان گاہ پر جلا دینا۔“ ³ صبح سویرے ابراہیم اُٹھا اور اپنے گدھے پر زِین کسا۔ اُس نے اپنے ساتھ دو نوکروں اور اپنے بیٹے اسحاق کو لیا۔ پھر وہ قربانی کو جلانے کے لئے لکڑی کاٹ کر اُس جگہ کی طرف روانہ ہوا جو اللہ نے اُسے بتائی تھی۔ ⁴ سفر کرتے کرتے تیسرے دن قربانی کی جگہ ابراہیم کو دُور سے نظر آئی۔ ⁵ اُس نے نوکروں سے کہا، ”یہاں گدھے کے پاس ٹھہرو۔ مَیں لڑکے کے ساتھ وہاں جا کر پرستش کروں گا۔ پھر ہم تمہارے پاس واپس آ جائیں گے۔“ ⁶ ابراہیم نے قربانی کو جلانے کے لئے لکڑیاں اسحاق کے کندھوں پر رکھ دیں اور خود چھری اور آگ جلانے کے لئے انگاروں کا برتن اُٹھایا۔ دونوں چل دیئے۔ ⁷ اسحاق بولا، ”ابو!“ ابراہیم نے کہا، ”جی بیٹا۔“ ”ابو، آگ اور لکڑیاں تو ہمارے پاس ہیں، لیکن قربانی کے لئے بھیڑ یا بکری کہاں ہے؟“ ⁸ ابراہیم نے جواب دیا، ”اللہ خود قربانی کے لئے جانور مہیا کرے گا، بیٹا۔“ وہ آگے بڑھ گئے۔ ⁹ چلتے چلتے وہ اُس مقام پر پہنچے جو اللہ نے اُس پر ظاہر کیا تھا۔ ابراہیم نے وہاں قربان گاہ بنائی اور اُس پر لکڑیاں ترتیب سے رکھ دیں۔ پھر اُس نے اسحاق کو باندھ کر لکڑیوں پر رکھ دیا ¹⁰ اور چھری پکڑ لی تاکہ اپنے بیٹے کو ذبح کرے۔ ¹¹ عین اُسی وقت رب کے فرشتے نے آسمان پر سے اُسے آواز دی، ”ابراہیم، ابراہیم!“ ابراہیم نے کہا، ”جی، مَیں حاضر ہوں۔“ ¹² فرشتے نے کہا، ”اپنے بیٹے پر ہاتھ نہ چلا، نہ اُس کے ساتھ کچھ کر۔ اب مَیں نے جان لیا ہے کہ تُو اللہ کا خوف رکھتا ہے، کیونکہ تُو اپنے اکلوتے بیٹے کو بھی مجھے دینے کے لئے تیار ہے۔“ ¹³ اچانک ابراہیم کو ایک مینڈھا نظر آیا جس کے سینگ گنجان جھاڑیوں میں پھنسے ہوئے تھے۔ ابراہیم نے اُسے ذبح کر کے اپنے بیٹے کی جگہ قربانی کے طور پر جلا دیا۔ ¹⁴ اُس نے اُس مقام کا نام ”رب مہیا کرتا ہے“ رکھا۔ اِس لئے آج تک کہا جاتا ہے، ”رب کے پہاڑ پر مہیا کیا جاتا ہے۔“ ¹⁵ رب کے فرشتے نے ایک بار پھر آسمان پر سے پکار کر اُس سے بات کی۔ ¹⁶ ”رب کا فرمان ہے، میری ذات کی قَسم، چونکہ تُو نے یہ کیا اور اپنے اکلوتے بیٹے کو مجھے پیش کرنے کے لئے تیار تھا ¹⁷ اِس لئے مَیں تجھے برکت دوں گا اور تیری اولاد کو آسمان کے ستاروں اور ساحل کی ریت کی طرح بےشمار ہونے دوں گا۔ تیری اولاد اپنے دشمنوں کے شہروں کے دروازوں پر قبضہ کرے گی۔ ¹⁸ چونکہ تُو نے میری سنی اِس لئے تیری اولاد سے دنیا کی تمام قومیں برکت پائیں گی۔“ ¹⁹ اِس کے بعد ابراہیم اپنے نوکروں کے پاس واپس آیا، اور وہ مل کر بیرسبع لوٹے۔ وہاں ابراہیم آباد رہا۔

Text is under a Creative Commons Attribution-NonCommercial-NoDerivatives 4.0 International license.

التطبيق

اب، کوئی اس حوالے کو اپنے الفاظ میں دوبارہ سنائے، جیسے وہ کسی ایسے دوست کو بتا رہے ہیں جس نے اس حوالے کو کبھی نہیں سنا۔ آئیے ان کی مدد کریں اگر وہ کچھ چھوڑ دیں یا غلطی سے کچھ اور بھی شامل کریں۔ تو ہم پوچھ سکتے ہیں، "آپ کو کہانی میں یہ کہاں ملتا ہے؟"
یہ کہانی ہمیں خدا، اس کے کردار، اور وہ کیا کرتا ہے اس کے بارے میں کیا سکھاتی ہے؟
اس کہانی سے ہم اپنے سمیت لوگوں کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں؟
اس ہفتے آپ اس کہانی سے خدا کی سچائی کو اپنی زندگی میں کیسے لاگو کریں گے؟ ایک مخصوص عمل یا چیز کیا ہے جو آپ کریں گے؟
اس سے پہلے کہ ہم اگلی بار ملیں اس کہانی کی سچائی کو آپ کس کے ساتھ بانٹیں گے؟ کیا آپ کسی کو جانتے ہیں جو ہماری طرح اس ایپ سے خدا کے کلام کو دریافت کرنا چاہیں گے؟
جیسے ہماری ملاقات ختم ہو رہی ہے، آئیے فیصلہ کرتے ہیں کہ ہم دوبارہ کب ملیں گے اور ہماری اگلی ملاقات کی رہنمای ہم میں سے کون کرے گا۔.
ہم آپ کو صلاح دیتے ہیں کہ آپ لکھ لیں آپ نے کیا کہا ہے اور آپ کیا کریں گے ، اور ہماری اگلی ملاقات سے پہلے کے دنوں میں اس کہانی کو دوبارہ پڑھیں۔ رہنما کہانی کی لکھائی یا آڈیو شیئر کر سکتا ہے اگروہ کہانی کسی کے پاس نہیں ہے۔ جیسے ہم آگے بڑتے ہیں آئیے رب سے دعا کریں کہ وہ ہماری مدد کرے۔.

0:00

0:00