نیکدیمس اور دوبارہ پیدا ہونا

الشراكة

آخری بار جب ہم آپ کے ساتھ ملے تھے اس کی بنیاد پرجو آپ کے ساتھ ہوا. آپ کس چیز کے شکر گزار ہیں؟
اس ہفتے کس چیز نے آپ پر دباؤ ڈالا ہے، اور چیزوں کو بہتر بنانے کے لیے آپ کو کس چیز کی ضرورت ہے؟
آپ کی برداری میں لوگوں کی کیا ضروریات ہیں، اور ہم ان ضروریات کو پورا کرنے میں کس طرح ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں جن کا ہم نے اظہار کیا ہے؟
پچھلی بار جب ہم ملے تھےوہ کہانی کیا تھی؟ ہم نے خدا اور لوگوں کے بارے میں کیا سیکھا؟
ہماری پچھلی ملاقات میں، آپ نے جو کچھ سیکھا اسے لاگو کرنے کا فیصلہ کیا۔ آپ نے کیا کیا، اور یہ کیسا رہا ؟
آپ نے پچھلی کہانی کس کے ساتھ بانٹی؟ اورانہوں نے کیا جواب دیا؟
ہم نے پچھلی بار کئی ضروریات کی نشاندہی کی اور ان ضروریات کو پورا کرنے کا منصوبہ بنایا۔ یہ کیسا رہا؟
آئیےاب آج کی کہانی خدا کی طرف سے پڑھتے ہیں...

یوحنا 3: 1-21

¹ فریسی فرقے کا ایک آدمی بنام نیکدیمس تھا جو یہودی عدالتِ عالیہ کا رُکن تھا۔ ² وہ رات کے وقت عیسیٰ کے پاس آیا اور کہا، ”اُستاد، ہم جانتے ہیں کہ آپ ایسے اُستاد ہیں جو اللہ کی طرف سے آئے ہیں، کیونکہ جو الٰہی نشان آپ دکھاتے ہیں وہ صرف ایسا شخص ہی دکھا سکتا ہے جس کے ساتھ اللہ ہو۔“ ³ عیسیٰ نے جواب دیا، ”مَیں تجھے سچ بتاتا ہوں، صرف وہ شخص اللہ کی بادشاہی کو دیکھ سکتا ہے جو نئے سرے سے پیدا ہوا ہو۔“ ⁴ نیکدیمس نے اعتراض کیا، ”کیا مطلب؟ بوڑھا آدمی کس طرح نئے سرے سے پیدا ہو سکتا ہے؟ کیا وہ دوبارہ اپنی ماں کے پیٹ میں جا کر پیدا ہو سکتا ہے؟“ ⁵ عیسیٰ نے جواب دیا، ”مَیں تجھے سچ بتاتا ہوں، صرف وہ شخص اللہ کی بادشاہی میں داخل ہو سکتا ہے جو پانی اور روح سے پیدا ہوا ہو۔ ⁶ جو کچھ جسم سے پیدا ہوتا ہے وہ جسمانی ہے، لیکن جو روح سے پیدا ہوتا ہے وہ روحانی ہے۔ ⁷ اِس لئے تُو تعجب نہ کر کہ مَیں کہتا ہوں، ’تمہیں نئے سرے سے پیدا ہونا ضرور ہے۔‘ ⁸ ہَوا جہاں چاہے چلتی ہے۔ تُو اُس کی آواز تو سنتا ہے، لیکن یہ نہیں جانتا کہ کہاں سے آتی اور کہاں کو جاتی ہے۔ یہی حالت ہر اُس شخص کی ہے جو روح سے پیدا ہوا ہے۔“ ⁹ نیکدیمس نے پوچھا، ”یہ کس طرح ہو سکتا ہے؟“ ¹⁰ عیسیٰ نے جواب دیا، ”تُو تو اسرائیل کا اُستاد ہے۔ کیا اِس کے باوجود بھی یہ باتیں نہیں سمجھتا؟ ¹¹ مَیں تجھ کو سچ بتاتا ہوں، ہم وہ کچھ بیان کرتے ہیں جو ہم جانتے ہیں اور اُس کی گواہی دیتے ہیں جو ہم نے خود دیکھا ہے۔ توبھی تم لوگ ہماری گواہی قبول نہیں کرتے۔ ¹² مَیں نے تم کو دنیاوی باتیں سنائی ہیں اور تم اُن پر ایمان نہیں رکھتے۔ تو پھر تم کیونکر ایمان لاؤ گے اگر تمہیں آسمانی باتوں کے بارے میں بتاؤں؟ ¹³ آسمان پر کوئی نہیں چڑھا سوائے ابنِ آدم کے، جو آسمان سے اُترا ہے۔ ¹⁴ اور جس طرح موسیٰ نے ریگستان میں سانپ کو لکڑی پر لٹکا کر اونچا کر دیا اُسی طرح ضرور ہے کہ ابنِ آدم کو بھی اونچے پر چڑھایا جائے، ¹⁵ تاکہ ہر ایک کو جو اُس پر ایمان لائے گا ابدی زندگی مل جائے۔ ¹⁶ کیونکہ اللہ نے دنیا سے اِتنی محبت رکھی کہ اُس نے اپنے اکلوتے فرزند کو بخش دیا، تاکہ جو بھی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ابدی زندگی پائے۔ ¹⁷ کیونکہ اللہ نے اپنے فرزند کو اِس لئے دنیا میں نہیں بھیجا کہ وہ دنیا کو مجرم ٹھہرائے بلکہ اِس لئے کہ وہ اُسے نجات دے۔ ¹⁸ جو بھی اُس پر ایمان لایا ہے اُسے مجرم نہیں قرار دیا جائے گا، لیکن جو ایمان نہیں رکھتا اُسے مجرم ٹھہرایا جا چکا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ وہ اللہ کے اکلوتے فرزند کے نام پر ایمان نہیں لایا۔ ¹⁹ اور لوگوں کو مجرم ٹھہرانے کا سبب یہ ہے کہ گو اللہ کا نور اِس دنیا میں آیا، لیکن لوگوں نے نور کی نسبت اندھیرے کو زیادہ پیار کیا، کیونکہ اُن کے کام بُرے تھے۔ ²⁰ جو بھی غلط کام کرتا ہے وہ نور سے دشمنی رکھتا ہے اور اُس کے قریب نہیں آتا تاکہ اُس کے بُرے کاموں کا پول نہ کھل جائے۔ ²¹ لیکن جو سچا کام کرتا ہے وہ نور کے پاس آتا ہے تاکہ ظاہر ہو جائے کہ اُس کے کام اللہ کے وسیلے سے ہوئے ہیں۔“

Text is under a Creative Commons Attribution-NonCommercial-NoDerivatives 4.0 International license.

التطبيق

اب، کوئی اس حوالے کو اپنے الفاظ میں دوبارہ سنائے، جیسے وہ کسی ایسے دوست کو بتا رہے ہیں جس نے اس حوالے کو کبھی نہیں سنا۔ آئیے ان کی مدد کریں اگر وہ کچھ چھوڑ دیں یا غلطی سے کچھ اور بھی شامل کریں۔ تو ہم پوچھ سکتے ہیں، "آپ کو کہانی میں یہ کہاں ملتا ہے؟"
یہ کہانی ہمیں خدا، اس کے کردار، اور وہ کیا کرتا ہے اس کے بارے میں کیا سکھاتی ہے؟
اس کہانی سے ہم اپنے سمیت لوگوں کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں؟
اس ہفتے آپ اس کہانی سے خدا کی سچائی کو اپنی زندگی میں کیسے لاگو کریں گے؟ ایک مخصوص عمل یا چیز کیا ہے جو آپ کریں گے؟
اس سے پہلے کہ ہم اگلی بار ملیں اس کہانی کی سچائی کو آپ کس کے ساتھ بانٹیں گے؟ کیا آپ کسی کو جانتے ہیں جو ہماری طرح اس ایپ سے خدا کے کلام کو دریافت کرنا چاہیں گے؟
جیسے ہماری ملاقات ختم ہو رہی ہے، آئیے فیصلہ کرتے ہیں کہ ہم دوبارہ کب ملیں گے اور ہماری اگلی ملاقات کی رہنمای ہم میں سے کون کرے گا۔.
ہم آپ کو صلاح دیتے ہیں کہ آپ لکھ لیں آپ نے کیا کہا ہے اور آپ کیا کریں گے ، اور ہماری اگلی ملاقات سے پہلے کے دنوں میں اس کہانی کو دوبارہ پڑھیں۔ رہنما کہانی کی لکھائی یا آڈیو شیئر کر سکتا ہے اگروہ کہانی کسی کے پاس نہیں ہے۔ جیسے ہم آگے بڑتے ہیں آئیے رب سے دعا کریں کہ وہ ہماری مدد کرے۔.

0:00

0:00